انسانی کہانیاں عالمی تناظر

کانگو: خانہ جنگی اور لوٹ مار میں شدت، ہزاروں بے گھر

کانگو سے ہجرت کرنے والے لوگ یوگنڈا کے جنوب مغربی علاقوں میں پہنچ رہے ہیں۔
© UNHCR/Yonna Tukundane
کانگو سے ہجرت کرنے والے لوگ یوگنڈا کے جنوب مغربی علاقوں میں پہنچ رہے ہیں۔

کانگو: خانہ جنگی اور لوٹ مار میں شدت، ہزاروں بے گھر

امن اور سلامتی

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ جنگ کا شکار جمہوریہ کانگو کے مشرقی علاقے سے بڑے پیمانے پر لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے جہاں مخدوش طبی حالات کے باعث بیماریاں پھیل رہی ہیں۔

ادارے کی مقامی امدادی شراکت داروں نے بتایا ہے کہ صوبہ شمالی کیوو کے علاقے ماسیسی کے قریب مسلح گروہوں کے مابین تازہ ترین جھڑپوں کے باعث 45 ہزار لوگوں کو نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔ 5 اپریل کو والیکالے نامی علاقے میں مسلح افراد نے دو اہم طبی مراکز پر حملہ کر کے انہیں نقصان پہنچایا۔

اس واقعے میں کیبوآ اور کتشانگا ہسپتال سے ادویات اور دیگر طبی سازوسامان لوٹ لیا گیا جس کے نتیجے میں تقریباً ایک لاکھ 20 ہزار لوگوں کی طبی سہولیات تک رسائی متاثر ہوئی ہے۔

ہیضے کا پھیلاؤ

'اوچا' نے خبردار کیا ہے کہ ملک کے مشرقی علاقون میں ہیضے کی وبا پھیل رہی ہے جس نے صوبہ شمالی کیوو، جنوبی کیوو، تانگانیکا اور مینیما کو لپیٹ میں لے لیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے بتایا ہے کہ جنوبی کیوو کے علاقے فزی میں واقع مولونگوے پناہ گزین کیمپ میں ہیضے کے کم از کم آٹھ مریض آئے ہیں جو کہ تشویش ناک اطلاع ہے۔

اس کیمپ میں برونڈی سے تعلق رکھنے والے تقریباً 15 ہزار پناہ گزین مقیم ہیں جنہیں صحت و صفائی کے ناقص انتظام، صاف پانی تک محدود رسائی اور نکاسی آب کا انتظام نہ ہونےکے باعث سنگین طبی خطرات درپیش ہیں۔ انصرامی مشکلات اور محدود طبی صلاحیت امدادی اقدامات کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

جنوبی کیوو کے علاقے کالیہے میں 31 مارچ اور 6 اپریل کے درمیان ہیضے کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 77 تک جا پہنچی ہے۔ ترجمان نے کہا ہے کہ یہ تعداد اس حد سے تقریباً پانچ گنا زیادہ ہے جسے عبور کرنے پر ہنگامی اقدامات ناگزیر ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے بتایا ہے کہ امدادی ادارے بیماری کا پھیلاؤ روکنے کے لیے کوشاں ہیں لیکن صورتحال بدستور نازک ہے۔